آپ ایک کامیاب فرد کو اس کی اچھی امید اور مثبت خیالات کے ذریعے فوراً پہچان سکتے ہیں۔ کامیاب آدمی جیتنے کی توقع رکھتا ہے۔ یہ شخص زندگی کو ایک حقیقی کھیل سمجھتا ہے مگر اسے جوا نہیں سمجھتا۔ کامیاب لوگ جیتنے کی توقع تین وجوہات کی بناء پر رکھتے ہیں۔(۱)خواہش: وہ جیتنا چاہتے ہیں۔
(۲)اختیار نفسی: انہیں پتہ ہوتا ہے کہ نتائج وہ خود پیدا کرتے ہیں۔(۳)تیاری: وہ جیتنے کی تیاری کرچکے ہوتے ہیں وہ تیار ہوتے ہیں۔ انہیں جیتنے کے ڈھنگ آچکے ہوتے ہیں۔
وہ لوگ جو تیار نہیں ہوتے انہیں کسی بھی صورت حال سے فائدہ نہیں ملتا۔ کامیاب لوگ لکی یا خوش قسمت ہوتے ہیں کیونکہ انہوں نے موقعوں سے فائدہ اٹھانے کی تیاری کی ہوتی ہے۔ کامیاب لوگوں می عموماً ’’پرامید‘‘ رہنے کا رحجان ہوتا ہے‘ جیتنے والا اپنے کو بہتر شخص سمجھتا ہے اور کوشش کرتا ہے کہ وہ یہ بات ثابت کرے۔ شبے والا آدمی ناکام رہتا ہے جیتنے والے شبے میں نہیں رہتے۔ مارک اسپنڈز کو اولمپک میں سات سنہری تمغوں کی توقع تھی۔ سات بار وہ پانی میں کودا اور ساتھوں بار اس نے تیراکی کا موجودہ ریکارڈ توڑ دیا، اسے توقع تھی، وہ تیار تھا، اس نے ثابت کردیا۔
ہوسکتا ہے آپ کو وہ فوائد نہ ملیں جن کے آپ مستحق ہیں مگر آپ کو وہ کچھ ضرور ملتا ہے جس کی آپ کو توقع ہوتی ہے۔
ناکام افراد ہمہ وقت سوچتے ہیں۔ شاید انہیں نوکری سے نکال دیا جائے گا۔ شاید وہ بیمار ہونے والے ہیں۔ شاید وہ فیل ہوجائیں گے۔یاد رکھیں کہ ذہنی پراگندگی، جسمانی بیماری اور کمزوری کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔ خوف ہمیں اسی سچویشن میں پہنچا دیتا ہے جس سے ہم ڈرتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں